Pages

ہفتہ، 23 مئی، 2015

دهوکہ

آج کل کے دور میں ایسے گیم آگئے ہیں جو آن لائن کهیلے جاتے ہیں ان گیموں میں ایک گیم جو میں کهیلتا ہوں اس کا نام ہے تین پتی گولڈ
یہ تاش گیم ہے
آج یہ گیم کهیلتے ہوئے ایک عجیب خیال آیا
میں جتنا جیتا اتنی میری حرص لالچ بڑهتی گئی جیت تے جیت تے میں نے ایک کروڑ جیت لیا بیس ہزار سے شروع کیا اور ایک کروڑ بنا لیا اصلی کروڑ نہیں بس گیم میں میرا سکور
اس میں میرا پورا دن ضائع ہو گیا
نہ نماز پڑه سکا نہ کسی مریض کی عیادت کر سکا نہ عزیز و اقارب کو ٹائم دے سکا یعنی کوئی بهی کام نہ کیا بس گیم کهیلتا رها
تب مجهے یہ خیال آیا کہ یہ کروڑ میرے کس کام کا کہ میں اس سے ایک وقت کا کهانا نہیں کها سکتا کهانا تو کیا چائے بهی نہیں پی سکتا
تب مجهے خیال آیا کہ یہ دنیا بهی اس گیم کی طرح ایک دهوکہ ہے
ہم ساری زندگی خواہشات کے پیچهے بهاگتے رہتے ہیں
گاڑی بینک بیلنس فیکٹری اسٹیٹس وغیرہ وغیرہ
لیکن جب زندگی کی شام ہوتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ یار میں تو دهوکے میں رها اصل زندگی کے لئے تو کچھ بھی نہ لا سکا وہ گاڑی وہ پیسہ وہ امارت وہ عہدہ سب کچھ فانی دنیا میں چهوڑ آیا
پهر بندہ کہتا ہے کاش ایک بار موقع ملے پروردگار ایک موقع
لیکن بندے سے کہا جاتا ہے اب موقع نہیں ملے گا
تو دوستو کہنے کا مقصد یہ ہے کہ دهوکے میں نہ آئیں
وقت کو فضول کاموں میں ضائع نہ کریں
تکبر میں نہ رہیں یہ سب کچھ یہیں رہ جائے گا
کسی سے میٹها بول بولنا کسی کی مدد کرنا کسی کے درد کو اپنا سمجهنا
رحمدلی سخاوت درگزر یہ چیزیں فائدہ دیں گی
باقی سب دهوکہ ہے
میرے بهائی باقی سب دهوکہ ہے

5 تبصرے:

  1. جی گیمز ضرور کھیلنے چاہیے لیکن فری ٹائم میں، ہمارے ہاں اکثر بچے گیمز پر اتنا وقت ضائع کر دیتے ہیں کے اگر اتنا وقت پڑھنے پر لگاتے تو خود اس سے اچھی گیم ڈیزائن کر لیتے ۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. بالکل گیمز کهیلنے چاہیے
    لیکن میرا کہنے کا مطلب ہے کہ اپنے وقت کو مثبت کاموں میں لگانا چاہیے
    فضول کاموں میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے
    شکریہ کہ آپ نے اپنے قیمتی وقت سے وقت نکالا اور اس تحریر کو پڑھا

    جواب دیںحذف کریں
  3. پسند کرنے والے دوستوں کا ممنون ہوں
    آپ کی رائے سے پتہ چلتا ہے کہ میں جو بونگیاں مارتا ہوں ٹهیک کرتا ہوں
    اور مستقبل میں اپنی کوشش جاری رکهوں
    :)

    جواب دیںحذف کریں