Pages

جمعرات، 31 دسمبر، 2015

الوداع 2015

یارا ایک سال اور زندگی کا ختم ہو گیا
نئے سال کی آمد ہے آج کی رات اکیلے میں تھوڑی دیر کے لئے سوچیں ہم نے کیا پایا کیا کھویا کیا حسرتیں رہ گئیں کونسی خواہشات پوری ہو گئیں
پھر سوچیں ایک سال پہلے ہماری کیا خواہشات تھیں اور اب نئے سال پر کیا خواہشیں ہیں
ایک سال پہلے ہماری کیا خواہشیں تھیں جو ناگزیر تھیں جن کو پانے کے لئے ہم نے رو رو کر محنت اور لگن سے کام کر کے پورا کیا
کیا ایک خواہش کے پوری ہونے سے ہمارا مقصد پورا ہو گیا
نہیں ناں
بالکل
ایک خواہش کے پورا ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اب خواہشیں ختم ہو گئیں بلکہ ایک خواہش کے بعد درجنوں نئی خواہشیں قطار میں کھڑے سامنے آجاتے ہیں
اور پھر ہم پھر دوڑنے لگ جاتے ہیں ایک نئی خواہش کے پیچھے
پیارے یہی زندگی ہے
اور اسی طرح ایک دن زندگی کی شام ہو جاتی ہے اور خواہشیں رہ جاتی ہیں
پچھتاوے رہ جاتے ہیں
زندگی مختصر ہے بہتر ہے اس مختصر زندگی کو اچھے کاموں میں لگایا جائے کسی کے کام آیا جائے
نفرت کو چھوڑیں محبت بانٹیں
تاکہ جب ہماری زندگی کی شام ہو جائے تو صرف پچھتاوا ناں ہو
بلکہ کچھ نیکیاں بھی ہوں
نیکی چاہے معمولی ہی کیوں نہ ہو
کہ رب بہت بڑا مہربان اور بخشنے والا ہے